پیرس کا زمین دوز مردہ خانہ-Catacombs of Paris

 بہت دنوں سے موت، مردوں، انکے غسل اور دیگر رسوم کے بارے میں لکھنا چاہ رہی تھی۔۔۔آج اچھا موقع کیونکہ کیٹاکومبز آف پیرس دیکھنے کے بعد اس میں کچھ مزید انفارمیشن شامل ہو جائے گی۔۔۔

آج ناشتے کے بعد کالے کپڑے پہن کر تیاری پکڑی۔۔۔خیال تھا کہ کھوپڑیوں کے پیلے اور بھورے رنگ کے مقابل کنٹراسٹ کلر میں تصاویر اچھی اور نمایاں آئیں گی مگر اسکے لئے ایک تو فوٹو جینک چہرہ ہونا ضروری، دوسرا روشنی کی مناسب مقدار جسکا کیٹاکومبز میں فقداں۔۔۔فلیش آن کرنے کی اجازت نہیں۔۔۔البتہ کچھ لوگ ٹارچز وغیرہ لے کر گئے تھے۔۔۔
دور ہی سے لمبی قطار دیکھ کر دل ٹھٹکا کہ دیر ہو گئ مجھے۔۔۔
کم از کم تین ساڑھے تین گھنٹے انتظار کرنا پڑا کیونکہ ایک وقت میں صرف چند لوگوں کو اندر جانے کی اجازت ہوتی۔۔۔
آنلائن ٹکٹ کی بھی سہولت موجود مگر فی الحال میرا ویزا کارڈ نہیں آیا تو پےمنٹ کرنے کا مسئلہ۔۔میں کیش اٹھائے پھرتی ہوں۔۔۔
انتظار بہت صبر آزما تھا۔۔۔بیچ میں کئی دفعہ دل کیا بھاگ جاؤں مگر بار بار دل کو تسلی دے لیتی کہ باقی سب بھی تو کر رہے۔۔۔
بچے آپس میں کھیلتے رہے، خواتین سگریٹ سلگا کر باتیں کرتی رہی، کچھ لوگ پاس کے ڈھابے، کیفے یا سٹور سے گاہے گاہے کھانے کا سامان لے آتے۔۔۔
(سگریٹ بہت مہنگے تاکہ نوجوان اس لت سے دور رہیں۔۔۔تقریبا پاکستانی بارہ سو روپے کی ایک مارلبورو کی ڈبیا۔۔۔
کچھ نوجوان تمباکو کو کاغذ میں لپیٹ کر پیتے کہ اسطرح سستا پڑتا۔۔۔)
کچھ موبایل پر گیمز کھیلتے رہے۔۔۔
ہم مشاہدہ کرتے رہے۔۔
ونٹیج گاڑیوں میں گھومتے لوگ، سٹی ٹور والی بسوں سے جھانکتے سیاح، پیدل مارچ کرتے بابے، لائم برقی سکوٹییز پر ڈبل سواری کئے ہوئے من چلے نوجوان۔۔۔
سڑک کے بیچ میں ببر شیر کا مجسمہ ایستادہ۔۔۔
یہ فرانسیسیوں کی دوران لڑاائی مزاہمت کی علامت۔۔۔
دھیرے دھیرے وقت اور قطار سرکتی رہی۔۔۔یہاں تک کہ اپنی بھی باری آ گئی۔۔۔
بیگ چیک کروا کر تیرہ یورو کا ٹکٹ لیا۔۔۔
اور چکر کھاتی سیڑھیوں سے نیچے اترتے چلے گئے۔۔۔
سب سے پہلے تو دیوار پر کچھ حقائق درج تھے جنکو پڑھا۔۔۔
عام طور پر اوسوریز وہ جگہیں جہاں مردوں کی باقیات رکھی جاتیں۔۔۔کیٹاکومبز بھی اسی طرح کی اوسوری۔۔۔
یہ زیادہ تر تب ہوتا جب دفن کرنے کیلئے جگہ کم پڑ جائے وغیرہ۔۔۔
یہاں اب تک پختہ قبروں اور جگہ کی کمی کے باعث مردوں کو کھڑی حالت میں بھی دفنایا جاتا۔۔۔
اسلام میں کیا خوبصورت بات کہ قبروں کو پختہ نہ کیا جائے۔۔۔اور مردے کی حرمت پر بھی کافی زور۔۔۔
خیر یہاں یہ ذکر کرنا ضروری کہ آجکل اکثر لوگوں کو مردے کی رسوم، نہلانے اور دیگر باتوں (جس میں میں بھی شامل) معلوم نہیں ہوتا۔۔۔
بےاونسے اور اونگے بونگے گانوں سے لیکر ناول اور بےتکے ستاروں کے بارے میں معلوم ہوگا کہ برج عقرب ہیں تو یہ خصوصیات آپ میں، وغیرہ وغیرہ۔۔۔
مگر اپنوں کو آخری سفر پر کیسے روانہ کرنا، اسکا ٹھیک سے نہیں پتا۔۔۔یہ بہت بڑی کمی۔۔۔
اس پر ورکشاپس ہونی چاہئیں۔۔۔
میٹرک کے بچوں کوگرمی سردی کی چھٹیوں میں کوئی کورس کروانا چاہیے۔۔۔
اس پر میں نے کافی یو ٹیوب ٹیوٹوریل بھی دیکھے مگر پھر بھی عملی تعلیم کی جو بات وہ اس میں کہاں۔۔۔
ایک ٹیوٹوریل بہت پسند آیا اور خیال ہوا کہ کیوں نہ اسی طرز کے مردے نہلانے والے ایریاز بنائے جائیں۔۔۔
اور کچھ لوگ رکھ لئے جائیں۔۔
مگر احسن یہ کہ اپنے مردوں کو خود نہلائیں۔۔۔
خیر وہ ہسپتالوں یا ایدھی سینٹر وغیرہ کے ساتھ بہت صحیح۔۔۔
اس میں بہت اچھی جگہ دکھائی گئی۔۔۔(لنک۔ https://www.youtube.com/watch?v=cbl8z7iIgwg&fbclid=IwAR3OWBc3XrdtMj6gfeW__J_N0XScKfeh4LPkJ6IZd8Lgyh1XlPesHdI3Qw8)
خیر بات ہو رہی تھی کیٹاکومبز کی۔۔۔
تو بڑے پیمانے پر اموات میں۔۔یعنی پلیگ، ٹی بی، چیچک وغیرہ سے مرنے والوں کی لاشوں، قبرستانوں میں افراط پر وہاں سے نکالی گئی ڈیڈباڈیز وغیرہ کو یہاں جمع کیا گیا۔۔۔یہاں پہلے لائم سٹوں کی کان ہوا کرتی تھی۔۔۔پھر اس میں باقیات کو بھر دیا گیا۔۔۔
جگہ جگہ پانی رس رہا۔۔۔شاید سیوریج کا۔۔۔
بیماریوں خصوصا پلیگ سے مرنے والوں میں شاید ابھی تک کچھ جراثیم موجود ہوں۔۔۔انکا یوں کھلے عام انسانوں سے کانٹیکٹ ٹھیک نہیں۔۔۔چھونا منع مگر نہ چاہتے ہوئے بھی ٹچ ہو ہی جاتا کیونکہ راستے اکثر تنگ۔۔۔۔
مگر پیسے کمانے کا کوئی موقع کیسے ہاتھ سے جانے دیں۔۔۔
عبرت کے لئے کافی کہ کل تک یوں چلتے پھرتے لوگ آج ایندھن والی لکڑیوں کے ڈھیر کی طرح (جسکو بالن بولتے پنجابی میں)۔۔۔اوپر نیچے رکھی۔۔۔
ان میں امیر بھی ہونگے، رئیس بھی ہونگے، غریب بھی ہونگے۔۔
آج اوپر تلے یوں پڑے کہ بازو کہیں تو کھوپڑی کہیں۔۔۔
لوگ تصاویر بنا بنا کر چلتے جاتے۔۔۔
مزید لکھنے کو بہت کچھ مگر وائنڈ اپ کر رہی ہوں کہ وقت نہیں اور مجھے کل کیلئے تیاری بھی کرنی۔۔۔
ُپی ایس: پلیز دل میں کینہ نہ رکھا کرین، آسانیاں پیدا کریں، موت والے گھر ضرور جایا کریں، انکی ہر ممکن مدد کیا کریں۔۔۔وہ بہت مشکل وقت ہوتا۔۔اللہ ھمیں معاف کرے اور ہم سے راضی ہو۔ آمین!

نوٹ: یہ تحریر دو سال لکھی گئی تھی مگراب پبلش کی ہے۔۔

0 comments:

Post a Comment

Translate this blog:

Copyrights

Disclaimer

No responsibility is taken for any potential inaccuracies and/or errors in the text, and any damages that are incurred through the use of this material.Most of the material is sourced from internet and taken from other scientific blogs(text or idea;as well as pictures)& if you find any of your copyright material which you donot wish to appear on this blog,kindly inform at the e-mail id:ooogyx@gmail.com and it will be promptly removed.All the opinions expressed on this blog are solely of the author and not of any organization or institution.

  © MAD_HELIX

Design by OogYx