ریسرچ پیپر! (Urdu Poem)
This year, I have decided that some of the urdu posts (related to academic endeavours or research) will be published on this blog as well. This is being done in an attempt to keep myself in touch with my national language and in order to keep the dying language alive (especially in terms of scientific writing).
ریسرچ پیپر
پبلشرز کی تو جیبیں اور اکاؤنٹس بھر دیتے ہیں۔۔
مگر
انہی پیپرز میں،الفاظ کا روپ بنائے ہوئے
چھپے ہوتے ہیں طلباء کے لئے دکھ ھی دکھ۔۔۔۔
پڑھنا بھی دکھ،پریزنٹ کرنا بھی دکھ اور چھپوانا بھی
غریب طلباء اور پروفیسر
مسودوں کے کشکول والی ای-میلز لیے
پبلیشرز کی منتیں کرتے رھتے ھیں
اپنے دل اور روح تک کو
مسودے کے ساتھ سٹیپل کر دیتے ھیں
تب کہیں مہینوں،برسوں بعد
ایک ای-میل آتی ھے کہ ہاں،قبول ھے
اور ھم جی اٹھتے ھیں
اور پھر سے اسی ریٹ ریس میں
شامل ھو جاتے ھیں
یہاں تک کہ بلاوہ آ جاتا ھے
اور موت کا فرشتہ
ھماری روح کے ٹکڑے
مسودے اور جسم سے سمیٹ لے جاتا ھے۔۔۔
P.S: As I am poor at expressing, especially poetry so the style and some wording is stolen from Dr. Nasir Ahmed Nasir...
ریسرچ پیپر
پبلشرز کی تو جیبیں اور اکاؤنٹس بھر دیتے ہیں۔۔
مگر
انہی پیپرز میں،الفاظ کا روپ بنائے ہوئے
چھپے ہوتے ہیں طلباء کے لئے دکھ ھی دکھ۔۔۔۔
پڑھنا بھی دکھ،پریزنٹ کرنا بھی دکھ اور چھپوانا بھی
غریب طلباء اور پروفیسر
مسودوں کے کشکول والی ای-میلز لیے
پبلیشرز کی منتیں کرتے رھتے ھیں
اپنے دل اور روح تک کو
مسودے کے ساتھ سٹیپل کر دیتے ھیں
تب کہیں مہینوں،برسوں بعد
ایک ای-میل آتی ھے کہ ہاں،قبول ھے
اور ھم جی اٹھتے ھیں
اور پھر سے اسی ریٹ ریس میں
شامل ھو جاتے ھیں
یہاں تک کہ بلاوہ آ جاتا ھے
اور موت کا فرشتہ
ھماری روح کے ٹکڑے
مسودے اور جسم سے سمیٹ لے جاتا ھے۔۔۔
P.S: As I am poor at expressing, especially poetry so the style and some wording is stolen from Dr. Nasir Ahmed Nasir...